HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims

HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims
مکران ‘ دُولاب جتیں بلوچاں کمک کن اِت

The President of Baloch National Movement

Wednesday, March 3, 2010

سانحہ خضدار یونیورسٹی کی رپورٹنگ نہ کرنے پر بی این ایم کے مرکزی دفتر اطلاعات کی طرف سےبی این ایف کو پاکستانی میڈیا کے بائیکاٹ کی تجویز پیش

کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی دفتر اطلاعات سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیاہے کہ سانحہ خضدار یونیورسٹی کے حوالے سے پاکستانی میڈیا کی خاموشی معنی خیز ہے ۔ معمولی واقعات کو بریک کرنے والے نیوزچینلز نے واقعے کی ٹریکر چلانے تک سے گریز کیا ۔ ردعمل میں ہونے والے مظاہروں اور ہڑتال کی بھی کورریج نہیں کی گئی ۔بی این ایم کے دفتر اطلاعات نے پارٹی جنر ل سیکریٹری کو آزادی پسند جماعتوں کی اتحاد بی این ایف کے آئندہ اجلاس میں پاکستانی میڈیا کے بائیکاٹ کی تجویز پیش کردی ہے جس پر انہوں نے سنجیدگی سے بحث کروانے کی یقین دہانی کرایاہے ۔بی این ایم کے دفترا طلاعات کی طر ف سے کہا گیاہے کہ پاکستانی میڈیا بلوچ مسئلے پر ہمیشہ سے ایجنسیوں اور فورسز کی طرفدار رہی ہے ۔بلوچستان کے بارے میں منفی تاثرپید ا کرنے والی خبروں کو بڑھا چڑھا کرپیش کیا جاتا ہے لیکن خضدار یونیورسٹی میں ہونے والی دہشت گردی کو رپورٹنہیں کیا گیا۔ سانحہ خضدار کو نظر انداز کرنا بھی ایک واضح ثبوت ہے کہ اس واقعے میں پاکستان کی اصل مقتدر طاقت پنجابی انٹیلی جنس ادارے ملوث ہیں جنہوں نے صحافیوں اور ٹی وی چینلز کو بھی پابند کیا ہے کہ وہ اس واقعے پر چپ سادھ لیں۔ تجویز میں کہاگیا ہے کہ بائیکاٹ کے ابتدائی مرحلے میں پاکستانی ٹی وی چینلز سے وابستہ تمام بلوچ صحافیوں سے احتجاجاً استعفیٰ دینے کی درخواست کی جائے جب کہ دوسرے مرحلے میں کیبلز آپریٹرز کو کہا جائے کہ وہ پاکستان کے نیوز چینلز نشر نہ کریں ۔پریس ریلیز میں بین الاقوامی صحافتی اداروں خاص طور پر بی بی سی اردو کی طرف سے بھی واقعے کی رپورٹنگ نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا گیاہے ۔بی این ایم کے مجوزہ بائیکاٹ کا اطلاق بلوچی ' سندھی ' پشتو اور دیگروحدتوں کے زبانوں میں نشر ہونے والے چینلز پر نہیں ہوگا۔

No comments:

Post a Comment