HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims

HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims
مکران ‘ دُولاب جتیں بلوچاں کمک کن اِت

The President of Baloch National Movement

Thursday, July 30, 2009

بلوچستان میں ایف سی راج لگاکر قابض ریاست نے بلوچستان کی مقبوضہ حیثیت کی تصدیق کی ہے

۔کوءٹہ ( پ ر)نیشنل موومنٹ کے مرکزی دفتر اطلاعات سے جاری کردہ بیان میں کہاگیاہے کہ بلوچستان میں ایف سی راج لگاکر قابض ریاست نے بلوچستان کی مقبوضہ حیثیت کی تصدیق کی ہے ۔ ڈاکٹر دین محمد بلوچ او ر دیگر بلوچ رہنمائوں کا ماورائے عدالت ریاستی خفیہ تنظیموں کے ہاتهوں اغواء پر عالمی برادری کو متوجہ ہونا ہوگا۔ ڈاکٹر دین اور دیگر لاپتہ افراد کے معاملے پر آج کوئٹہ میں شٹرڈائون ہڑتال کی جائے گی۔ ایف سی ایک غیر مہذب اور وحشی فورس ہے جوتمام اخلاقیات کو بالائے طاق رکهتے ہوئے بلوچ عوام میں خوف ہراس پهیلانے کے لیے بلاوجہ جامہ تلاشی اور ناکے لگاکر اپنا رعب جمانے کی ناکام کوشش کررہی ہے ۔ایف سی کی طرف سے صحافیوں اور پروفیسرز جیسے مقد س شعبوں سے تعلق رکهنے والے افراد کے ساته بدتمیزانہ رویہ بلوچ قوم کے ساته قابض حکمرانوں کے رویے کی عکاسی کرتا ہے ۔قوم حالات کا گہرائی سے جائزہ لے ایف سی کے ظلم وستم عارضی اور اپنے ہاته سے نکلتے بلوچستان کواپنے دہشت گردانہ اقدامات کے ذریعے قبضے میں رکهنے کی آخری کو شش ہے۔ بلوچ سر مچار اور سیاسی قیادت قومی اور بین الاقوامی حالات کا مکمل ادراک رکهتے ہوئے قابض ریاست کے جابرانہ اقدامات کے مقابلے کے لیے موثر حکمت عملی رکهتے ہیں۔ موجودہ حالات صبر آزما اور کهٹن ضرورہیں لیکن مایوس کن ہرگز نہیں ۔بلوچ قوم نہ کمزور ہے نہ ہی قیادت سے محروم کسی ایک یا چند سو لوگوں کو پکڑنے اور مارنے سے بلوچستان کی آزادی کی تحریک کو روکنے کا خواب ان کی دیوانگی ہے ۔ایف سی بچوں کے سروں سے شہداء کی تصاویر والی ٹوپیاں اور موبائلوں سے تصاویر تو بآسانی نکال سکتی ہے لیکن بلوچ شہداء نے قوم کو آزادی کا جو عظیم مقصد دیاہے اس سے پیچهے نہیں ہٹا سکتی ۔

تحریک حکمت عملی کے تحت آگے بڑهتی ہے ہماری تحریک کامیاب اور بہتر طریقے سے آگے بڑهی ہے ،عصاء ظفر

کراچی (پ ر ) تحریک حکمت عملی کے تحت آگے بڑهتی ہے ہماری تحریک کامیاب اور بہتر طریقے سے آگے بڑهی ہے ،مختلف مراحل سے گزر کر ریاست کو اخلاقی شکست سے دے چکے ہیں اب صرف عملی شکست دینا رہ گیاہے ،بہادر ی دشمن کےبندو ق کو سینے پہ رکهنےمیںنہیںبلکہ اس کی رخ موڑنے میں ہے، دنیاکی غلامی کرنے نہیں اس سے رشتے جوڑنے کی بات کرتے ہیں آج کی دنیا میں امریکہ ،یورپی یونین اور روس کے کردار سے انکار نہیں لیکن ان کی حمایت کے عوض غیرت کا سودانہیں کریں گے ۔ان خیالات کا اظہار بلوچ نیشنل موومنٹ کےقائمقام صدر عصاء ظفر نے یہاں کراچی دمگ ( ریجن )کے ورکر کنونشن سےخطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوںنے کہاکہ بلوچستا ن کی صورتحال ایک فیصلہ کنمرحلے میں داخل ہوگئی ہے ریاست نے اپنی حکمت عملی تبدیل کی ہے جسے دیکهتےہوئے ہمیں بهی اپنی حکمت عملی میں معروضی حالات کے مطابق تبدیلیاں لانی ہوں گی ۔ان صورتحال میں غفلت نقصان ہوگا ۔کسی کے خوف سے تحریک کو نہیںسمیٹ سکتے آگے بڑهنا ہو گا۔ریاست ہم سب کو قتل کرسکتی ہے باقی رہنے والےتحریک کو ذمہ دارانہ طریقے سے آگے بڑهائیں اور پر عزم رہیں ان مراحل سےگزرے تو منزل قریب ترہوگی ۔ریاست نے محسوس کیا ہے کہ بلوچ قومی تحریک کمزور نہیں اس لیے اس کے خلاف بهر پور قوت استعمال کی جارہی ہے ایران اورپاکستان بلوچوں کے خلاف مشترکہ کارروائیاں کررہے ہیں او ر تحریک کو مختلف حوالوں سے بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کبهی اس پر انتہا ء پسندی اورکبهی مذہبی دہشت گردی کا لیبل چپکا یا جاتاہے ۔یہاں جب تحریک میں تیزیآتی ہے تو پاکستان بهارت میں گڑ بڑ پیدا کرتا ہے ۔افغانستان میں صدیوں سےبلوچ آباد ہیں ان کے رشتے اور ہمدردیاں یقینابلوچ ، بلوچستان اور بلوچ قومی تحریک کے ساته ہیں لیکن انہوںنے کبهی بهی کسی بهی دور میںافغانستان کے لیے مسائل پیدا نہیں کیے ۔نوشکی میں کوئی طالبان نہیں بلوچ تحریک کو کچلنے کے لیے پاکستان جهوٹا پروپیگنڈہ کررہاہے ۔سعودی عرب ،پاکستان اور سری لنکا نے جس طرح اپنے دیگر ہمنوائوں سے مل کر تامل ٹائیگرز کے خلاف مشترکہ کارروائی کی تهی پاکستان بهی بلوچ کشی کے لیے اسیطرح کی مدد کاخواہاں ہے ۔ڈرون طیاروں کے حصول کی کوشش بلوچوں کو نشانہ بنانے کے لیے کی جاری ہے ۔اس موقع پر پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات قاضی داد محمد، سی ممبران حاجی رزاق اور شبیر نور بهی موجود تهے ۔ورکرکنونشن میں تنظیم اور تنظیم کی اہمیت ، بلوچستان کی موجودہ صورتحال اورہماری ذمہ داریاں ، سفارشات ، تنقیدی جائزہ اور آئندہ کا لاءحہ عمل کےایجنڈے زیر بحث آئے ۔ان ایجنڈوں پربات کرتے ہوئے شرکاء نے کہاکہ بی این ایم ووٹ اور لوٹ کی تنظیم نہیں خون مانگتی ہے، ہمیں پکاررہی ہے اس کاراستہ آسان نہیں ککٹهن اور وقت طلب ہے نظم وضبط کی پابندی نہ کی گئی توگمراہ ہوں گے ۔جوممبران بیان بازی اور ذہنی عیاشیانہ کیفیت میں مبتلا ہیںان کو اپنا رویہ بدلنا ہوگا اور ذہن سازی کے لیے پارٹی کے سینئر ممبراناور قائدین اپنی قائدانہ صلاحیتیں بروئے کار لاءیں ۔ورکر کنونشن میںمتفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیاکہ پارٹی کو مزید فعال اور منظم بنانے کےلیے ساءنسی او ر علم بنیادوں پر تنظیم سازی کی جائے گی اور کراچی میںپارٹی آئین میں درج تنظیمی ڈهانچے کی تکمیل کے لیے فوری اقدامات کرکےیونٹ کے سطح پر باقاعدہ اسٹڈی سرکل کرائے جائیں گے ۔

Saturday, July 4, 2009

جنگ آزاد ی کے سر خیل رہنماءاور سالار اول آغاعبدالکریم کی جدوجہد کے تناظر میں سیمنار ہوگا

کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکز ی دفتر اطلاعات سے جاری کرد ہ بیان میں کہاگیاہے کہ آج شام چار بجے کوئٹہ پریس کلب کے ہال میں بلوچ نیشنل موومنٹ کی طرف سے پاکستانی قبضہ گیری کے خلاف مسلح جنگ آزاد ی کے سر خیل رہنماءاور سالار اول آغاعبدالکریم کی جدوجہد کے تناظر میں سیمنار ہوگا جس میں بلوچ دانشور بلوچ قومی جدوجہد کے حوالے سے مقالے پیش کریں گے ۔بیا ن میں کہا گیاہے کہ پاکستانی قبضہ گیری کے خلاف فوری ردعمل کے طور پر آغا عبدالکریم نے بلوچ مسلح جدوجہد آزادی کا آغاز کرکے بلوچ سر زمین کے مقبوضہ حیثیت کو ثابت کیا ہے ۔اُن کی جدوجہد کو جن کرداروں کی وجہ سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑاوہ آج بھی بلوچ قومی تحریک کو ناکام بنانے کے لیے سر گرم ہیں ۔سمینار موجودہ حالات کو علمی بنیادں پر سمجھنے میں معاون ثابت ہوگا۔

Wednesday, July 1, 2009

سنی تحریک کا بی این ایم کراچی کے کارکن عبدالمطلب کو زدکوب کرنا غیر سیاسی اور اشتعال انگیز عمل تھا

کوئٹہ (پ ر )بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی دفتر اطلاعات سے جاری کردہ بیان میں کہا گیاہے کہ بلوچ اپنی قومی آزادی کے لیے جدوجہد کررہے ہیں ہمارا کسی مذہبی جماعت سے کو ئی جھگڑا نہیں ، سنی تحریک کا بی این ایم کراچی کے کارکن عبدالمطلب کو زدکوب کرنا غیر سیاسی اور اشتعال انگیز عمل تھا ۔کارکنان حالات اور واقعات کا ادراک رکھتے ہوئے غیر ضروری تصادم سے گریز کریں تاکہ ایجنسیوںنے ہمیں ہر مکتبہ فکر سے الجھانے کا جو گھناﺅنا منصوبہ بنایا ہوا ہے وہ ناکام ہو۔ سنی تحریک کو سیاسی پارٹی کے طور پر سیاسی زبان میں سمجھانے کی کوشش کریں گے اگر انہوںنے آئندہ ایسی غلطی کی تو بلوچستان بھر سمیت کراچی کے بلوچ علاقوںمیں بھی ان کے لیے زمین تنگ کی جائے گی ۔بلوچوں کی نسل کشی کے خلاف مذہبی جماعتوںکو پاکستانی ایجنسیاں شہہ دے رہی ہیں سادہ لوح افرا دایجنسیوں کے بہکاوے میں بلوچ تحریک کے آگے رکاوٹ بننے کی غلطی نہ کریں ۔کراچی پریس کلب کے سامنے بلوچ حریت پسند جماعتوں کے کارکنان احتجاج کے لیے گئے تھے اورانہوںنے پرامن انداز میں قابض ریاست کے خلاف اپنے نفرت کا اظہار کیا تھا ۔سنی تحریک کی مداخلت اور سندھ پولیس کی غنڈہ گردی بلوچوںکے خلاف ریاستی اقدام کے علاہ انسانی حقو ق کی بھی خلاف ورزی ہے ۔پاکستان کی خیر خواہی کے دعویدار جماعتوں کی طرف سے بلوچوں کے خلاف نفرت انگیز اقدامات سے تاثر ملتاہے کہ بلوچ نسل کشی کے عمل میں پاکستان کے تمام عناصر برابر کے شریک ہیں ۔

بی این ایم نے احتجاجی شیڈول کا اعلان کیاہے

کوئٹہ ( پ ر) پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کی طرف سے بی این ایم کے مرکزی کمیٹی کے ممبر ڈاکٹر دین محمد بلوچ ، سینئر ممبر ناکوفیض اور دیگر بلوچ سیاسی کارکنان کے ماورائے عدالت اغواءنماگرفتاریوں اور غائب کیے جانے کے خلاف بی این ایم نے احتجاجی شیڈول کا اعلان کیاہے ۔بی این ایم کے جاری کردہ احتجاجی شیڈول کے مطابق 10جولائی کو خضدار ، آواران ، نال اور مشکے ،17جولائی کوتربت ، پنجگور اور گوادر ، 24جولائی کونوشکی ،دالبندین اور قلات اور 31جولائی کوئٹہ ، قلات اور حب میں شٹرڈاﺅن اور پہیہ جام ہڑتال کیاجائے گاجب کہ 5, 12, 19اور 26جولائی کو بلوچستان بھر اور کراچی پریس کلب کے سامنے ریاستی دہشت گردی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے ۔تمام ھنکیان کو مرکزی احتجاجی شیڈول کو کامیاب بنانے اور موثر احتجاج کے لیے عوامی رابطے تیز تر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔

بلوچ نیشنل موومنٹ کا ویب سائٹ حکومت پاکستان کی طرف سے بلاک کردیاگیا ہے

کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی دفتر اطلاعات کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیاہے کہ بلوچ نیشنل موومنٹ کا ویب سائٹ حکومت پاکستان کی طرف سے بلاک کردیاگیاہے جس کی وجہ سے بی این ایم کی ویب سائٹ تک پاکستان کے زیر انتطام علاقوں میں انٹر نیٹ استعمال کرنے والے صارفین کی رسائی مشکل بن گئی ہے ۔بی این ایم کے دفتر اطلاعات کی طرف سے جاری کردہ بیان میں پاکستانی حکومت کے اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس عمل کو اظہار رائے کی پابندی قرار دیا گیاہے ۔