HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims

HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims
مکران ‘ دُولاب جتیں بلوچاں کمک کن اِت

The President of Baloch National Movement

Wednesday, July 14, 2010

حبیب جالب کاقتل پاکستان کے سفاکانہ پالیسیوں کا تسلسل ہے ‘ عصاظفر

کوئٹہ ( پ ر )بلو چ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصا ظفر نے بی این پی کے سیکریٹری جنرل حبیب جالب کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اسے پاکستانی مقتدرہ کے سفاکانہ اقدامات کا تسلسل قرار دیا ۔انہوں نے کہا ہے کہ پاکستانی ایجنسیوں کی سر پرستی میں جراہم پیشہ افرادکو بلوچ سیاسی رہنماﺅں کے قتل کا کام سونپا گیا ہے ۔ایجنسیوں کے پوشیدہ مقاصد کو ناکام بنانے کے لیے بلوچ دوست قوتوں کو سر جوڑ کر نئی حکمت عملی وضع کرنی ہوگی دشمن کا روایتی طریقوں سے مقابلہ کرناممکن نہیں مزیدسنجید گی کامظاہرہ کرنا ہوگا ۔دریں اثناءبلوچ نیشنل موومنٹ کے دفتر اطلاعات سے جار ی کردہ بیان میں کہا گیاہے کہ حبیب جالب کا قتل دشمن ریاست کی طرف سے واضح پیغام ہے کہ بلوچ چاہئے پارلیمانی سیاست سے کنارہ کرئے یا اسی میں رہ کر زبانی کلامی بلوچ حقوق کی بات کرئے ‘ حق خودارادیت جیسا ذومعنی مطالبہ کرئے یا آزادی مانگے ریاست اسے موت کے علاوہ کچھ دینے کوتیار نہیں ۔ بلوچستان میں اُجرتی قاتل ایف سی کیمپ کے احکامات اور ہتھیار وں سے بلو چ قیادت کو نشانہ بنارہے ہیںحبیب جالب کو شہید کرنے کا مقصد بلوچستان میں انارکی پید اکرنا ہے ۔حالات میں ابہام پیدا کیا جارہاہے تاکہ جہدوجہد آزادی میں حق وباطل کی تمیز نہ رہے ۔ بی این پی کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ قوم کو مزید اُلجھن میں رکھنے کی بجائے بلوچ نیشنل فرنٹ ( بی این ایف ) کے تین نکا ت پر اتفاق کرتے ہوئے جہد آزادی کا حصہ بنے تاکہ کل اگر کسی رہنماءکو قتل کیا جائے تو قوم اس کی قربانی کی وجہ سمجھ سکے ۔حق خود ارادیت اور جہد آزادی کے تمام ذرائع استعمال کر نتے کے نعرے زائد المعیادہوچکے ہیں اب سیدھا راستہ اختیار کیے بغیر کامیابی ممکن نہیں۔دریں اثناءبی این پی کے مرکزی سیکریٹری جنرل کے قتل کے بعد بی این ایم کے سیکریٹری اطلاعات قاضی داد محمد نے بی این پی کے مرکزی رہنماﺅں کو فون کرکے اُن کے قائد کی شہادت پر تعزیت کی اور بی این ایم کی طرف سے یقین دہانی کرائی کہ بی این ایم انتشار اور جذباتی سیاست پر یقین نہیں رکھتی بلوچ قوم میں اتحاد ویکجہتی پیداکرنا پارٹی آئین ومنشور کا حصہ ہیں اس لیے بلوچ قوم دوست جماعتو ں کو بی این ایف کے نکات پر ایک فلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا چاہتے ہیں ۔حالات کا تقاضاہے کہ قوم دوست سیاست میں دانشمندانہ انداز میں نئی صف بندیاں کی جائیں دشمن کی سازش ہے کہ بلوچ قوم مختلف ٹولیوں میں تقسیم رہ کر ایک دوسر ے کے خلاف اپنی توانائی ضائع کریں اگرہم تمام نکا ت پر اتفاق نہیں کرسکتے لیکن بی این ایف کے کم ازکم تین نکات پر اتفا ق کر کے تحریک کو مضبوط کیاجاسکتا ہے ۔