HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims

HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims
مکران ‘ دُولاب جتیں بلوچاں کمک کن اِت

The President of Baloch National Movement

Saturday, March 27, 2010

بلوچستان پر پاکستان کے جبری قبضہ کے خلاف گزشتہ روز بلوچستان بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں ‘قصبہ جات اور نواحی گاﺅں میں بلوچ آزادی پسند جماعتوں کے اتحادبی این ایف کی کال پر مکمل شٹر ڈاﺅن اور پہیہ جام ہڑتال کی گئی

کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی دفتر اطلاعات کو موصولہ خبروں کے مطابق بلوچستان پر پاکستان کے جبری قبضہ کے خلاف گزشتہ روز بلوچستان بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں 'قصبہ جات اور نواحی گاﺅں میں بلوچ آزادی پسند جماعتوں کے اتحادبی این ایف کی کال پر مکمل شٹر ڈاﺅن اور پہیہ جام ہڑتال کی گئی ۔ بلوچستان میں ایسا کوئی شہر نہیں رہا جہاں ہڑتال نہ کی گئی ہو ۔ہڑتال کی وجہ سے گوادر پورٹ سمیت تمام سر کاری ونجی کاروباری ادارے بند اور بینکوں پر تالے پڑ گئے۔ ہڑتال کو بلوچ تاجروں اور ٹرانسپورٹوں کی مکمل حمایت حاصل ہونے کی وجہ سے بی این ایف کے کارکنان کو ہڑتال کرنے میں کسی قسم کے مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑا ۔جب کہ کوئٹہ ' تربت ' پنجگور' آواران اور خضدار میں ایف سی کی مداخلت کی وجہ سے لوگ مشتعل ہوئے ۔ پنجگور میں قابض ایف سی فورسز کے اہلکاروں نے سڑکوں پر موجود لوگوں پر لاٹھی چارج کر کے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔ تربت سے دوافراد سخی عمرانی اور زامر کو بلا جواز سڑک سے پکڑ کرگرفتار کیا گیا۔ بعدازاں تربت سے گرفتار ہونے والے بی این ایم کے ممبر سخی عمرانی کو تشدد کے بعد چھوڑ دیا گیا جب کہ راہگیرزامر بلوچ تاحال پولیس کی حراست میں ہیں ۔کوئٹہ میں بھی بی ایس او (آزاد ) کے پر امن کارکنان پر پولیس اور ایف سی نے حملہ کر کے تشدد کے بی ایس او کوئٹہ کے آرگنائزر ڈاکٹر منیر بلوچ اور بی ایس او کے نصیر نور کو گرفتار کر لیا۔بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاظفر نے کامیاب ہڑتال کرنے پر بی این ایف میں شامل اتحادی جما عتوں کے جھدکاران کو مبارک باد پیش کی او ر ہڑتال کی حمایت پرتاجران اور ٹرانسپورٹرز کا شکریہ اداکیا ہے ۔ بلوچستان کے بڑ ے شہروں اور کراچی سمیتبلوچستان کے نواحی علاقوں میں بھی شٹر ڈاﺅن ہڑتا ل کی گئی جب کہ کچھ علاقوں میں پر امن احتجاجی مظاہرے اور د ھر نے بھی دیئے گئے ۔ کراچی میں بلوچ نیشنل فرنٹ کی کال پر شہید اکبر چوک ( ھشت چوک ) لیاری سے ریلی نکالی گئی جو مختلف علاقوں سے گزرتی ہوئی میراں ناکہ پہنچی جہاں ریلی کے شرکاءنے روڈ بلاک کرکے دھر نا دیا ریلی میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شر کت کی ۔شرکاءنے بلوچستان کے جبری قبضہ کے خلاف زبردست نعرے بازی کی ۔ گوادر کے نواحی ساحلی گاﺅں پشکان میں بھی شٹرڈاﺅن ہڑتال کے اختتام پر ریلی نکالی گئی جس کی قیادت بی این ایم شہید رسول بخش یونٹ پشکان کے یونٹ سیکریٹری میاہ بلوچ نے کی ۔ریلی شہید مجید چارراہ پشکان میںپہنچ کرجلسہ کی شکل اختیار کرگئی جس سے خطاب کرتے ہوئے بی این ایم کے میاہ بلوچ 'بی آرپی کے اعجاز 'رزاق بلوچ اور بی ایس او کے عدنان اور عقیل بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے بلوچستان پر جبری قبضہ کر کے بلوچوں کی نسل کشی شروع کر رکھی ہے تاکہ بلوچوں کی جگہ یہاں پنجابیوں کو آباد کر کے ہمیشہ کے لیے ان علاقوں سے بلوچوں کو بے دخل کیا جاسکے ۔انہوںنے کہا کہ بلو چ اپنی شناخت کے لیے لڑ رہے ہیں وسائل سے بڑھ کر شناخت عزیزہے کسی بھی طرح غلامی قبول نہیں کریںگے ۔ خضدار پولیس اور اے ٹی ایف کے اہلکاروں نے خضدار سے تیس کلومیٹر کے فاصلے پر واقع باغبانہ کے علاقے میں بلا جواز چادر وچاردیواری کے تقدس کو پائمال کرکے چھاپہ مار کر بی این ایم اور بی ایس او (آزاد ) کے کارکنان سمیت کئی افراد کو گرفتار کر لیا ہے جن میں نوعمر بچے بھی شامل ہیں۔ باغبانہ سے گرفتار افراد کو گرفتاری کے بعد کوئٹہ میں اے ٹی ایف کے ٹارچر سیلوں میں منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کو حبس بے جا میں رکھ کر ٹارچر کیا جارہاہے ۔ باغبانہ سے گرفتار ہونے والوں میں سکندر بلوچ ، خلیل بلوچ ، وسیم بلوچ ' نسیم بلوچ اورعطا ءاللہ بلوچ شامل ہیں ۔ پسنی میں بی این ایف کے جھدکاران نے بازﺅں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر زیرو پوائنٹ پر دھرنا دیا جس سے گوادر سے کراچی جانے والی شاہراہ ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہوگئی ۔

No comments:

Post a Comment