کوئٹہ ( پ ر) بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی دفتر اطلاعات سے جاری کردہ بیان میں کہاگیا ہے کہ زاہدان حملے کے الزام میں ایرانی رجیم نے بے گناہ بلوچوں کو سر عام پھانسی پر چڑھایا ہے ۔ایران کی طرف سے بلوچوں کا بے دریغ عدالتی قتل بڑھتا جارہاہے ۔پاکستان کی طرف سے ایران کے مطالبے پر لوگوں کی حوالگی سے خدشہ ہے کہ پاکستانی مقتدرہ اپنے مخصوص مفادات کے لیے بے گناہ بلوچوں کوایران کے حوالے کرئے گا جہاں انہیں ظالمانہ عدالتی احکامات کے تحت پھانسی دی جائے گی چند ایام پہلے بھی پاکستان پانچ بلوچ علماءکو قتل کے لیے ایران کے حوالے کرچکاہے ۔دونوں ریاست بلوچوں کے قتل عام کے لیے متفق ہیں اس لیے کسی بھی قانون اور انسانی حقوق کو خاطر میں نہیں لایا جارہا ۔پاکستان اور ایران کے زیر انتظام سر حدیں غیر فطری ہیں ان کی بنیاد پر کسی کو ایرانی شہری کہنا درست نہیں بلوچ گلزمین تمام بلوچوں کی مشترکہ ملکیت ہے اس کی تقسیم جابرانہ اور اس بنیادپر مجرمانہ کی حوالگی غیرانسانی طریقہ ہے جس پر عالمی سطح پر قدغن لگانا چاہئے۔ایرانی فورسز جب بھی چاہتی ہیں پاکستان کے زیر انتظام گاﺅں میں گھس کر قتل عام کرتی ہیں اس خون خرابی کی پاکستان ہمیشہ خاموش حمایت کرتی رہی ہے ۔پاکستان کے مشیر داخلہ کے بیان سے واضح ہواہے کہ اگراسءموقع ملے تووہ یہاں کے بلوچ لیڈران کوبھی گرفتار کرکے ایران کے حوالے کردے گا کیوں کہ قوم دوست سیاسی جماعتیں ہمیشہ سے ایرانی رجیم کے ظالمانہ اقدامات کی مخالفت کرتے رہے ہیں ۔دونوں ریاستوںکی طرف سے بلوچ کشی کے انتہائی اقدامات تشویش ناک حد تک بڑھ رہی ہیں اور عالمی ادارے خاموش تماشاہی کا کردار اداکرکے جرم کاارتکاب کررہے ہیں ۔ہم تمام انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ایران اور پاکستان کے درمیان مجرمان کی حوالگی پرنظر رکھیں کیوں کہ پاکستان ماضی میں بھی بے گناہ لوگوں کوقتل کے لیے ایران کے حوالے کرچکاہے ۔
Have to download and install
The President of Baloch National Movement
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment