HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims

HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims
مکران ‘ دُولاب جتیں بلوچاں کمک کن اِت

The President of Baloch National Movement

Tuesday, June 16, 2009

بی آرپی نوشکی کے رہنماﺅں کی اغواءنماگرفتاری اور بازیابی کے بعد اُن سے دھماکہ خیز مواد کی برآمدگی کا دعویٰ

کوئٹہ ( پ ر ) بی آرپی نوشکی کے رہنماﺅں کی اغواءنماگرفتاری اور بازیابی کے بعد اُن سے دھماکہ خیز مواد کی برآمدگی کا دعویٰ ریاستی دہشت گردی ہے۔ریاست بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد سے بھوکلا کر بلوچ نیشنل فرنٹ کے کارکنان کو ریاستی خفیہ ایجنسیوں کے ذریعے اغوءکر کے قتل کررہاہے ۔دہشت گردی کے عالمی امداد اور امریکہ کے دیئے ہوئے ہتھیاروں سے فائدہ اٹھاکر پنجاب کی زیرکمان پاکستانی فورسزبلوچستان میں بھی فوجی جارحیت شروع کرناچاہتی ہیں ۔ڈیرہ بگٹی ، کوہلو، کاہان میں جاری کشت وخون میں اضافہ کیا گیاہے ۔مشکے میں فوجی کارروائیوں کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔عالمی طاقتیں ایران سے غیر جمہوری انتخابات کی وضاحت طلب کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان اور ایران کے ہاتھوں جاری بلوچ نسل کشی کا بھی نوٹس لیں ۔یہ باتیں بلوچ نیشنل موومنٹ کے دفتر اطلاعات سے جاری کردہ ایک بیان میں کی گئی ہیں ۔بیان میں کہا گیاہے کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسیاں پنجاب کے مفادات کے لیے بلوچ قوم دوست سیاسی فرنٹ بلوچ نیشنل فرنٹ سے تعلق رکھنے والی جماعتوں کے کارکنان کو اغواءکرکے غائب کررہی ہیں ۔بین الاقوامی دباﺅاور اندرونی طور پر ان اغواءکاریوں کی تردید کے باوجود بڑی تعداد میں بلوچ مرد ، خواتین اور بچوں کو اٹھا کر غائب کردیا گیاہے اور یہ سلسلہ جاری ہے گزشتہ ایک ہفتے سے شدید احتجاج اور ہنگامہ خیزی کے باوجود ایجنسیاں روزانہ بلوچ سیاسی کارکنان کواغواءکرکے غائب کررہی ہیں ۔اس مسئلے پر عالی برادری کو فوری طور پر نوٹس لینا چاہئے۔ پاکستان دہشت گردی کے نام پر حاصل کردہ عالمی ہمدرردی کاناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے اسے بلوچوں کے خلاف استعمال کرنا چاہتا ہے۔پاکستان کی طرف سے ڈرون طیاروں کا مطالبہ بھی اسی تناظر میں ہے تاکہ وہ بلوچوں کی نسل کشی کے اپنے منصوبے کو مکمل کر سکے ۔بلوچوں کو گزشتہ کئی صدیوں سے دودرندہ صفت ریاستوں ایران اور پاکستان کی طرف سے نسل کشی کا سامناہے ۔ایرانی فورسز بلوچوں کو قتل کے بعد ان کی خواتین کو حراساں کرنے کے لیے گرفتار کررہاہے۔ایرانی سر کار کی طرف بانک زری ناروی کی گرفتاری اور سے اذیت خانوں میں رکھنا انسانیت کی تذلیل ہے ۔

No comments:

Post a Comment