HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims

HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims
مکران ‘ دُولاب جتیں بلوچاں کمک کن اِت

The President of Baloch National Movement

Tuesday, June 30, 2009

ڈاکٹر دین محمد کا اغواءریاستی دہشت گردی کا تسلسل ہے

کوئٹہ +گوادر( پ ر ) ڈاکٹر دین محمد کا اغواءریاستی دہشت گردی کا تسلسل ہے ، آج پورے بلوچستان کے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے ۔ان خیالات کا اظہار بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائمقام صدر عصاءظفر نے بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی کمیٹی کے ممبر ڈاکٹر دین محمد کے پاکستانی ایجنسیوں کے ہاتھوں اغواءکے واقعہ کے ردعمل میں کیا ۔انہوںنے کہاکہ پاکستانی قابض ریاست بلوچوں کے تمام شہری حقوق سلب کر کے اُن سے زرخرید غلاموں سے بھی بدتر سلوک کررہی ہے ۔بلوچوںکے ساتھ قابض ریاست کاسلوک انسانیت کے منہ پر تمانچہ ہے ۔ دنیاکی انسانیت دوست ممالک ماورائے عدالت گرفتاریوں اورریاستی اداروں کے ہاتھوں اغواءکے واقعات کو انسانی حقوق کے پامالی قرار دیتے ہیں لیکن اس کے باوجودبلوچوں کے خلاف بدترین ریاستی تشدد اور نسل کشی کے واقعات پر خاموش تماشاہی کا کردار اداکررہے ہیں ۔ریاست بلوچستان میں اخلاقی طور پر شکست کھاچکی ہے اس لیے سماجی اور سیاسی کارکنوںکو اغواءکرکے بلوچوں کو خوفزدہ کرکے تحریک آزادی سے دستبردار کرانے کی کوشش کررہے ہیں ۔قوم ان مظالم کامردانگی کے ساتھ مقابلہ کریں وہ وقت جلد ہی آئے گا کہ کامیابی ہمارے قدم چومے گی ۔خطے کے حالات اور پاکستان کی صورتحال دن بدن خراب تر ہوتی جارہی ہے اس زمین بوس ہونے والی ریاست کے ساتھ بلوچ اب کوئی امید وابستہ نہ کرئے اس کے پاس بلوچوں کو قتل اور اغواءکرنے کے علاوہ دینے کوکچھ نہیں ۔بلوچ گمنام موت مرنے کی بجائے لڑنے اور باوقار موت مرنے کو ترجیع دیں دنیا اگر بلوچستان پر بلوچ قومی اختیار اور اس کی آزادی کو تسلیم نہیں کرتی تو بلوچ بھی دنیا کے مفادات کے تحفظ کی ضمانت نہیں لےسکتے ۔بلوچستان میں خفیہ ایجنسیاں بلوچستان کی کٹھ پتلی حکومت اور پاکستان کے بارے میں نرم گوشہ رکھنے والے نام نہاد قوم دوست جماعتوں کی حمایت سے حریت پسند جماعتوں کے کارکنان کو اغواءکرکے غائب کررہی ہیں ۔درایں اثناءبلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات قاضی داد محمد نے کہاکہ ڈاکٹر دین محمد اپنی قوم سے بے لوث محبت کرنے والے قو م دوست ہیں ۔ انہوںنے نامساعد حالات اور ریاست کی طرف سے شدید دباﺅ کے باوجود اپنے تمام تر پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو اپنے قوم کے لیے استعمال ترک نہیں کیا ۔ریاستی ایجنسیوں کی طرف سے انہیں دوران ڈیوٹی اغواءکر نا اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ بلوچوںکو کسی بھی حالت میں برداشت نہیں کرتے ۔ ڈاکٹر دین محمد کے اغواءسے بی این ایم کے کارکنان اور بلوچ قوم دوستوں کے حوصلے ہر گز پست نہیں ہوگے یہ جدوجہد منزل کے حصول تک جاری رہے گی ۔کارکنان شہید غلام محمد کے فلسفے پر عمل کرتے ہوئے قربانیوں کو تحریک آزادی کا ایندھن بنائیں ۔

No comments:

Post a Comment