HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims

HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims
مکران ‘ دُولاب جتیں بلوچاں کمک کن اِت

The President of Baloch National Movement

Thursday, January 14, 2010

خلیل بلوچ اور قاضی داد کا مند کاتنظیمی دورہ ‘ آرگنائزنگ باڈی تشکیل

مند ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے سیکریٹری جنرل خلیل بلوچ اور سیکریٹری اطلاعات قاضی داد محمد نے مند کا تنظیمی دورہ کیا ۔اس دورے میں انہوں نے خواتین اور مرد کارکنان سے الگ الگ ملاقاتیں کیں ۔ان ملاقاتوں میں تنظیمی معاملات زیربحث آئے ۔ بعدازاں مند کے کارکنان کے مشاورت سے مند ھنکین کی آرگنائزنگ باڈی تشکیل دی گئی جوکہ ایک مہینے کے اندر یونٹ سازی مکمل کر ئے گی تاکہ ھنکین کابینہ کے الیکشن کر ائے جاسکیں ۔انہوں نے کارکنان سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ شہداؤں کا ھنکین ہونے کی وجہ سے بلوچ قوم کو مند سے توقعات ہیں کہ یہاں کے لوگ شہداؤں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے تحریک آزادی میں ہر اول دستے کا کردار اداکریں گے۔ اس ھنکین کے لوگوں کی خوش نصیبی ہے کہ یہاں ایسی عظیم ہستیوں نے جنم لیاجن کے نظریات تحریک آزادی کے رہنماء اصولسمجھے جاتے ہیں ۔ہم پر لازم ہے کہ شہداء کے کردار اور کارکردگی کو پیش نظر رکھتے ہوئے تحریک آزاد ی کو مزید مستحکم بنانے کے لیے اپنے کردار میں اصلاح کریں ۔تحریک آزادی سے وابستگی کے تقاضے سمجھے بغیر ہم بی این ایم کے جھد کاربننے کے معیار پر پورا اُترنے کے قابل نہیں ۔ یہ تقاضے وہی ہیں جو شہید واجہ ‘شہید خالد ‘شہید دلوش ‘شہید شیر محمد اور دیگر شہداء آزادی نے پورے کیے ہیں ۔شہید واجہ کے جسد خاکی مند میں دفن ہونے کی وجہ سے بی این ایم اوربلوچ قوم کے دل میں اس شہر کی عظمت ہے یہاں کے لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ تحریک آزادی سے وابستہ رہ کر اس شہر کی عظمت پر حرف نہ آنے دیں ۔دنیاکے حالات تبدیلی کے اشارے دے رہے ہیں بلوچ قوم جس غلامی کے دور سے گزررہی ہے اس سے چھٹکارہ کااس سے بہتر موقع شاید پھر کبھی نہ ملے ۔دشمن حواس باختگی میں اپنی غلطیوں کودہرارہاہے ہم ان کی غلطیوں سے فائدہ اٹھاکر اپنی پوری طاقت غلامانہ زندگی سے چھٹکارہ کے لیے لگادیں ۔دشمن سے ہمیں کسی خیر کی توقع نہیں رکھنی چاہئے آزادی قربانیوں سے ملتی ہے شہداؤں کی قربانیوں نے بلوچستان کی آزادی یقینی بنادی ہے لیکن اس امکان کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہ ریاست کے بد تہذیب فورسز بلوچوں کے خلاف اپنے آخری حربے استعمال کرتے ہوئے مزید جارحانہ اقدام کریں گی۔ حالات سے نمٹنے کے لیے ہمیں یکسوئی اور سنجیدگی سے لوگوں میں شعور پید اکرنے کے ساتھ ساتھ تنظیم کاری پربھی توجہ دینی ہوگی۔ ہم نے مختلف مواقع پر زبردست احتجاج ریکارڈ کرواکر ثابت کیا ہے کہ آزادی پسند جماعتوں کی جڑیں بلوچ قوم میں ہیں اب ہمیں خود کو انقلابی سانچے میں ڈھالنے کے جس چیلنج کا سامناہے اس میں بھی کامیابی حاصل کرنی ہوگی ۔

No comments:

Post a Comment