HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims

HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims
مکران ‘ دُولاب جتیں بلوچاں کمک کن اِت

The President of Baloch National Movement

Thursday, June 17, 2010

بلوچستان میں پاکستانی فوج کی جارحانہ کارروائیاں بلوچ کو قتل کرکے سر زمین پر قبضہ کرنے کی کوششوں کا حصہ ہیں

کوئٹہ ( پ ر )بلوچ نیشنل موومنٹ کے دفتر اطلاعات سے جاری کردہ بیان میں کہاگیاہے کہ مشکے ‘ ڈیر ہ بگٹی ‘ کوہلو کاہان اور مکران میں پاکستان آرمی کی جارحانہ کارروائیاں بلوچ کو قتل کر کے اس کی سر زمین پر قبضہ کرنے کی پنجابی مقتدرہ کے منصوبے کاحصہ ہیں ‘ مشکے اور نوشکے میں بی ایس او ( آزاد ) کے کارکنان کے گھروں پر چھاپہ اور ناجائز ایف آئی آر کااندراج بلوچ نوجوانوں کے خلاف ریاستی نفرت کا اظہار ہے ‘ ایف سی دشمن کے کرایے کے قاتلوں پر مشتمل فورس ہے ‘ بلوچستان میں جاری جارحانہ کارروائیوں میں ایف سی کے نام پر پاکستان کی ریگولر آرمی برائے راست کارروائیاںکررہی ہے ۔مکران کی جارحانہ کارروائیوں میں گوادر میں اسی سال کے اوائل میں پاکستان آرمی میں بھرتی کیے جانے والے زیر تربیت بلوچ ناپختہ ذہنیت کے لڑکو ں کو آگے رکھا گیاہے پنجابی اپنے عمل سے واضح کر چکے ہیں کہ انہیں اُن بلوچوں سے بھی کوئی ہمدری نہیں جو اُن کے مفادات کے لیے استعمال ہورہے ہیں ۔اپنے مفادات کی اس جنگ میں پشتون ، سرائیکی ‘ اور ڈیرہ جات کے بلوچ نوجوانوں کو پنجابی بڑی بے دردی سے ایندھن کے طورپر استعمال کررہے ہیں ۔بلوچ سر مچاروں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی ہلاکت کوخیبر پشتونخواہ میں طالبان کے ساتھ پاکستانی فوج کی جنگ میں ہونے والی ہلاکتوں میں ظاہر کر کے پاکستانی فوج دنیاکو گمراہ کررہی ہے ۔بلوچ اس جنگ میں کرایے کے سپاہی کے طور پر استعمال ہونے والے نوجوانوں کو دشمن پنجابی فوج کاحصہ سمجھتے ہیں ۔بلوچوں کے خلاف ننگی جارحیت کا حقیقی ذمہ دارپاکستان کی پنجابی شاﺅنسٹ ریاست ہے جو محکوم قوموں کے وسائل کو لوٹ کر انہیں اُن ہی کی نسل کشی کے لیے خرچ کررہی ہے ۔ مند میںبی این ایم کے شہید قائد غلام محمد کے گھر کے بار بار محاصر ے پر مذمتی الفاظ باقی نہیں رہے اس جارحیت کو بھی بلوچ قوم چیلنج کے طور پر قبول کرتی ہوئی آزادی کے منزل کی طرف بڑھتی رہے گی ۔شہید غلام محمد کے خاندان کی قربانیاں بلوچ تحریک آزادی کے جھدکاروں کے لیے قابل قدر ہیں ۔شہید قائد نے قوم کے دلوں میں محض آزاد ی کاجذبہ ہی نہیں پیدا کیا بلکہآپ نے خود اپنی سرزمین سے وفاداری کے حلف کا لاج رکھتے ہوئے جام شہادت نوش کی اور ذہنی طور پر ان مصائب سے نمٹنے کے لیے ہمیشہ تیار رہنے کی ہدایت کرتے تھے ۔آپ فرمایا کرتے تھے کہ دشمن سے خیر کی توقع نہیں رکھنی چاہئے دشمن اپنی شکست قریب دے کر ظلم کی انتہائی حدوں سے بھی نکل جائے گا ہم اُسی صورت کامیاب ہوسکتے ہیں کہ ان مظالم کو خنداں پیشانی سے قبول کریں ۔

No comments:

Post a Comment