HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims

HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims
مکران ‘ دُولاب جتیں بلوچاں کمک کن اِت

The President of Baloch National Movement

Saturday, April 3, 2010

محبوب واڈیلہ کے اغواءکی واردات سے متعلق عینی شاہدین کے بیانات



کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے دفتر اطلاعات کی عینی شاہدین کے بیانات سے جمع کردہ معلومات کے مطابق کراچی یوسف گوٹھ سے پاکستانی ایجنسیوں کے ہاتھوں اغواءہونے والے بی این ایم گوادر ھنکین کے جھدکار( ممبر ) محبوب واڈیلہ ولدبیگ محمد واڈیلہ کے اغواءمیں کراچی میں تعینات پاکستان کے خفیہ اداروں کے اہلکارملوث ہیں ۔ان کے اغواءسے ایک د ن قبل کچھ افراد نے کلری ساجدی وین ٹرانسپورٹ پر آکر وینوں کی روانگی کے ٹائمنگ معلوم کیے تھے جوکہ شکل وصورت سے پنجابی اور پوچھ گچھ کے طریقہ کار سے ایجنسی کے اہلکار معلوم ہوتے تھے ۔وین کی کلری سے تقریبا ًساڑھے آٹھ اور 9بجے کے درمیان نکلتے ہی اس کے پیچھے ایک گاڑی لگی رہی جوکہ وین کا یوسف گوٹھ تک پیچھا کرتی رہی ۔ وین اس دوران مختلف گلی محلوں سے گزرتی ہوئی مسافر بٹھاتی رہی 11بجے کے قریب یوسف گوٹھ تک تعاقب کرنے والی گاڑیوں کی تعداد دو ہوگئی ۔ دونوں گاڑیاں سنہری رنگت کی ڈبل ڈور پک اپ تھیں ۔ یوسف گوٹھ سے تقریباً آدھے کلومیٹر آگے وین کو چار پولیس اہلکاروں نے کلاشنکوف تھان کر روک لیا ۔مسافروں کو کالر سے پکڑ کر اُتارا گیا ۔سب کے شناختی دستاویزات شناخت کے لیے طلب کیے گئے ۔محبوب واڈیلہ نے جب شناختی کارڈ دیکھا یا تواسے شناخت کر کے کہا گیا کہ " یہی بندہ ہے جس کی ہمیں تلاش تھی ۔" کچھ مسافروں نے گاڑی کی قریب جانے کی کوشش کی جنہیں زبردستی روکا گیا ۔ محبوب سے کہا گیا کہ وہ ا پنا بیگ لے کراُن کی گاڑی میں سوار ہوں ۔ محبوب نے جاتے ہوئے اپنے ہمسفروں سے کہا کہ وہ ان کی گرفتاری سے متعلق اُن کے دوستوں کو آگاہ کریں ۔ محبوب کو گاڑی میں بٹھا کر دوبارہ کراچی کی طرف لے جایا گیا۔ وین میں ایک مشکو ک پٹھان بھی سفر کررہاتھا جو اورماڑہ سے پہلے اُترگیا ۔ مذکورہ مشکوک شخص کے متعلق محبوب نے شک ظاہر کیا تھا کہ ایجنسی کااہلکار ہے ۔ پا کستان کے ریاستی سیکورٹی ایجنسیوں کی طرف سے اغواءکی یہ واردات 2اپریل 2010بروز جمعہ صبح قریباً11بجے کی گئی تھی ۔ ریاستی قانون نافذ کرنے والے دیگر ادارو ں کو ملوث کر کے محبوب کی اغواءکی واردات سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کے اغواءمیں کراچی میں تعینات آئی ایس آ ئی اور ایم آئی کے افسران ملوث ہیں ۔اندازہ ہے کہ انہیں کراچی کینٹ کے اطراف میں واقع پاکستان کے خفیہ ایجنسیوں کے عقوبت خانوں میں منتقل کیا گیاہے ۔ قبل ازیں کراچی سے گرفتار ہونے والے منیر مینگل کو بھی انہی ٹارچر سیلوں میں رکھا گیا تھا ۔

No comments:

Post a Comment