HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims

HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims
مکران ‘ دُولاب جتیں بلوچاں کمک کن اِت

The President of Baloch National Movement

Monday, August 31, 2009

رسول بخش مینگل کو 23اگست کی شام ایف سی کے اہلکاروں نے درجنوں افراد کی موجودگی میں اوتھل کے علاقے وایارو سے اغواءکرکےشہید کردیا

کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی دفتر اطلاعات سے جاری کردہ بیان میں کہاگیاہے ۔بلوچ نیشنل موومنٹ کے جونیئر جوائنٹ سیکریٹری رسول بخش مینگل کو 23اگست کی شام ایف سی کے اہلکاروں نے درجنوں افراد کی موجودگی میں اوتھل کے علاقے وایارو سے اغواءکر کے لاپتہ کرنے کےبعد نہایت بے رحمانہ طریقے سے تشدد کے بعد شہید کردیا ہے۔ ا ن کی میت اغواءکی جگہ سے چالیس کلومیٹر دور بیلہ کے علاقے ویلپٹ گنداچہ میں قلندری ہوٹل کے قریب درخت سے لٹکی ہوئی ملی ۔ان کی شناخت آسان بنانے کے لیے فورسز نے ان کا شناختی کارڈ گلے میں لٹکایا ہواتھا ۔شہید کی جسم کو فوجی بوٹوں سے روندھے جانے‘پکڑ سے گوشت نوچنے کے نشانات تھے اور تیز دھار آلہ سے جسم پر جگہ جگہ بی ایل اے اور بی این ایم مرد ہ باد لکھا گیاتھا ۔ واقعہ کے ردعمل میں بلوچ قوم کو پرامن رہنے کی اپیل شہید کے خون سے غداری ہے بلوچ قوم قابض ریاست اور اس کے گماشتوں کے خلاف بھر پور نفرت کا ا ظہار کرئے ۔ہمارے ردعمل کو واضح ،منظم اور منصوبہ بندی کے تحت ہونا چاہئے ۔دشمن کو جتانا ہو گا کہ ہم اپنے رہنماﺅں کی لاشوں کو خاموشی سے وصول نہیں کریں گے اور نہ ہی یوم سیاہ مناکر ماتم کیا جائے گا شہداءکی شہادت پر یوم سرخ مناکر ان کی شہادت کو تحریک کے لیے ایندھن بنانے کے فلسفے پر عمل کرنا چاہئے ۔ شہادت میں ملوث قابض فورسز کے افسران بیلہ میں تعینات ہیں۔ بی این ایم کی قیادت کو ٹارگٹ کر کے قتل کرنے کا فیصلہ پاکستا ن کے پنجابی مقتدرہ نے اعلی سطح پر کیاہے ۔شہید رسول بخش کی شہادت شہید غلام محمد بلوچ ‘شہید شیر محمد ، شہید لالہ منیر اور شہیدبراھیم صالح کی شہادت کا تسلسل ہے ۔پاکستانی دہشت گردفورسزاپنے ان واضح وحشیانہ اقدام سے بی این ایم کی قیادت کو خطرناک انجام سے ڈرانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ان کے گلے میں شناختی کارڈ لٹکا نے کامقصد یہی ہے کہ بلوچ قوم دوست قیادت کو پیغام دیا جائے کہ اگر انہوںنے تحریک آزادی کا راستہ نہیں چھوڑا توان کے ساتھ بھی یہی سلوک کیاجائے ۔ بی این ایم کی طرف سے دشمن کو واضح جواب ہے کہان کے ریاستی غنڈہ گردی اور وحشیانہ حرکتیں آزادی کے کارروان کو نہیں روک سکتیں یہ ایک شعوری فیصلہ ہے بلوچ آشوبی جھدکاروں کے جسم پر تشدد سے ان کی روح کو سکون ملتی ہے ۔بلوچ قائدین اپنی شہادتوں سے دنیا کو پاکستان کے بالادست پنجابی فورسز کاگھناﺅنا چہرہ دکھارہے ہیں جوکہ بلوچ وسائل اور زمین پر قبضے کے لیے غیر انسانی ہتھکنڈے استعمال کررہاہے۔ پاکستان جتنی ننگی جارحانہ حرکتیں کرئے گا تحریک آزادی اتنی ہی زیادہ مضبوط ہوگی ۔

No comments:

Post a Comment