HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims

HELP BALOCHISTAN Cyclone Victims
مکران ‘ دُولاب جتیں بلوچاں کمک کن اِت

The President of Baloch National Movement

Monday, August 24, 2009

رسول بخش مینگل کو اوتھل سے پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے 23اگست کے شام عصر اور مغرب کے درمیان اغواءکر کے لاپتہ کردیاہے

کوئٹہ (پ ر) بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی جونیئرجوائنٹ سیکریٹری جنرل رسول بخش مینگل کو اوتھل سے پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے 23اگست کے شام عصر اور مغرب کے درمیان اغواءکر کے لاپتہ کردیاہے ۔بی این ایم کے رہنماءخضدار کے شہری ہیں اوتھل میں ایک زمین کی تصفیہ کے لیے گئے تھے جہاں سے اغواءکرلیے گئے۔ سادہ لباس والے اغواءکنندہ اہلکاروں کے ساتھ ایف سی والے بھی تھے ۔اغواءسے لے کراب تک ان کے متعلق معلوم نہیں کہ انہیں کہاں رکھا گیاہے ۔بی این ایم کے مرکزی دفتراطلاعات سے جاری کردہ بیان میں کہا گیاہے کہ بی این ایم کے مرکزی جونیئر جوائنٹ سیکریٹری جنرل کا اغواءبی این ایم کے خلاف ریاستی دہشت گردانہ اقدام کی کڑی ہے ۔29جون 2009کو خضدارسے ہی بی این ایم کے مرکزی کمیٹی کے ممبرڈاکٹردین محمد بلوچ کو بھی خفیہ اداروں کے اہلکاروں اغواءکرکے لاپتہ کرچکے ہیں ۔ ریاست کے پنجابی مقتدرہ کی طرف سے پارٹی کے تمام سینئرممبران کو قتل اور اغواءکیے جانے کا خدشہ ہے ۔ قبل ازیں بھی بی این ایم کے مرکزی صدرشہیدغلام محمد بلوچ سمیت درجنوں کارکنان کو پاکستان کے خفیہ ایجنسیوں نے اغواءکر کے اپنے خفیہ عقوبت خانوں میں ماورائے عدالت قیدکر کے لاپتہ رکھا تھا جہاں انہیں شدید جسمانی اور ذہنی اذیتت دی گئی لیکن بی این ایم کے کارکنان اورقائدین ان اذیت ناک عقوبت خانوں سے بازیاب ہونے کے بعدبھی بلوچ قومی تحریک سے وابستہ رہے۔ بی این ایم کے کارکنان کے عزم اورحوصلے سے دشمن اعصابی تناﺅ کا شکارہے اب ریاست نئی حکمت عملی کے تحت اپنے دہشت گردانہ اقدام کا دائرہ بڑھا رہیہے اببلوچستان کے گھرگھرمیں بی این ایم کے کارکنان کو تلاش کرکے ان کے خلاف بے بنیاد مقدمات قائم کیے جارہے ہیں جب کہ قائدین کو اغواءکر کے مفلوج کرنے اورٹارگٹ کلنگ کے ذریعے قتل کرنے کاارادہ کیا گیاہے ۔بلوچ نیشنل موومنٹ کے قائدین اور کارکنان اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ وہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے ہرگز اپنی قومی آزادی کی تحریک سے دستبردار نہیں ہوں گے۔رسول بخش اور ڈاکٹردین محمدکی قربانیاں بی این ایم کے جدوجہد کو منزل تک پہنچانے کے لیے ایندھن کا کام کریں گی ۔موجودہ حالات میں بیرون وطن مقیم دوستوں کی ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں انہیں بلوچستان میں جاری ظلم وستم کے ہرایک واقعے کو عالمی میڈیا اورانسانیت دوست ممالک کے سامنے لانا چاہئے تاکہ دنیا پاکستان اور ایران کے انسانیت کے خلاف جاری دہشت گردانہ اقدام سے آگاہ ہو۔

No comments:

Post a Comment