کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی بیان میں کہا گیاہے کہ تعلیمی اداروں کو میدان جنگ بنانا کسی کے مفاد میں نہیں بلوچ طلباء جذبا ت پر قابورکھیں ۔پاکستان کی پے رول پر کام کرنے والے عناصر پختون اور بلوچ طلبا کو دست وگریبان کرکے بلوچ کی توجہ تحریک آزادی سے ہٹا کراسے ایک غیرضروری جنگ میں اُلجھاناچاہتے ہیں ۔پختون قیادت سے اپیل کرتے ہیں کہ آئندہ اس طر ح کے واقعات کی تدراک کے لیے سنجیدہ اقدام کریں ۔کچھ پختون تنظیموں کی ایف سی اور سر کاری فورسز کی بلو چ دشمنی کا ساتھ دینا دونوں اقوام کے مفاد میں نہیں ۔بلوچستان میں پختون اور بلوچوں کے درمیان کوئی تنازعہ اور تضاد نہیں بلوچ اپنی سر زمین کی دعویدار ہیں اور ان علاقوں پر حق ملکیت کا کوئی دعویٰ نہیں رکھتے جو تاریخی طور پر افغانستان کا حصہ تھے ۔اس کے باوجود کچھ عناصر عرصہ دراز سے یہ کوشش کرررہے ہیں کہ پختون اور بلوچوں کو ایک دوسرے کے مقابل کھڑا کرکے بیک وقت پختون اور بلوچ قوم کو کمزور کر کے اپنے مفادات حاصل کریں ۔جس دشمن کابلوچ مردانہ وارمقابلہ کررہاہے اس نے بلوچوں سے زیادہ پختونوں کو نقصان پہنچایا ہے اور بلوچوں کے خلاف پختون کو ایف سی میں کرایے کے سپاہی کے طور پر استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے پراکسی وارمیں بھی ملوث کرنا چاہتا ہے ۔پختون وطن افغانستان اور خیبر پختونخواہ کی تباہی کے ذمہ داروں کا ساتھ دینے والے بلوچستان سے نہیں دراصل اپنی قوم سے غداری کررہے ہیں۔
Have to download and install
The President of Baloch National Movement
Tuesday, May 18, 2010
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment