کوئٹہ ( پ ر ) شہید رسول بخش مینگل بی این ایم کے بانی اراکین میں سے تھے۔جب شہید غلام محمد بلوچ نے اعلان کیا کہ اب پاکستان کا پارلیمانی نظام بلوچ قومی آزادی کا راستہ نہیں ہوسکتا اور بلوچستان نیشنل موومنٹ کا نام بدل کر بلوچ نیشنل موومنٹ رکھ کر بلوچستان کی سیاسی تاریخ میں پہلی مرتبہ واضح طور پر آزادی کی تحریک چلانے کا اعلان کیا تو شہید اُن چند لوگوں میں شامل تھے جنہوں نے ان کے موقف کی تائید کی اور ببانگ دہل کہا کہ وہ شہید غلام محمد کی ہر طرح سے حمایت کریں گے ۔و ہ شہید لالہ منیر کے بعد بی این ایم کے دوسرے قائد ہیں جو آخری دم تک شہید غلام محمد بلوچ کے قومی آزادی کے فلسفہ سے وابستہ رہے اور ثابت کردیاکہ بلوچ تحریک آزادی میں بی این ایم کے دوستوں کا کٹنے مرنے کے باوجود جدوجہد جاری رکھنے کا عزم مضبوط عقیدہ ہے ۔ یہ باتیں شہید رسول بخش مینگل کے حوالے سے بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی دفتر اطلاعات سے جاری کردہ تعارفی بیان میں کی گئی ہیں۔بیان میں کہا گیاہے شہید ایک مثالی انقلابی جھدکار ، سائنسی بنیادوں پر قومی سیاست کرنے اور نظم وضبط کی پابندی پر یقین رکھنے والے انسان تھے ۔شہید اجلاس میں دھیمی لہجے میں صبر وتحمل کے ساتھ گفتگوکرتے تھے لیکن اپنے موقف پر آپ کا رویہ ہمیشہ غیر لچکدار رہا۔آپ کو دوسرے سنگت اجلاس میں بات بات پر بائیکاٹ کرنے پرتنقید کا نشانہ بناتے تھے لیکن آپ اس عمل کو جمہوریت کا حسن قرار دیاکرتے تھے ۔آپ کو ساتھی جھد کاروں سے انتہائی محبت تھی لیکن پارٹی ڈسپلن کے معا ملے میںذاتی دوستی خاطر میں نہیں لایا کرتے تھے ۔ جب بی ایس او (متحدہ ) کے سابق چیئر مین ڈاکٹر امداد ‘ ڈاکٹر اللہ نذر کی بازیابی کے حوالے سے کراچی پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتال پر بیٹھے تھے تو اس سے اظہار یکجہتی کے لیے خضدار سے کراچی تک پیدل لانگ مارچ کیا ۔آپ مضبوط اعصاب کے مالک تھے جس کاانداز اس بات سے لگایا جاسکتاہے کہ طویل پیدل سفر کے باوجود کراچی میں بھوک ہڑتالی کیمپ میں پہنچ کرتادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئے اور اس وقت تک اپنی بھوک ہڑتال جاری رکھی جب ڈاکٹر امداد نے اپنی بھوک ہڑتال ختم کردی ۔اُن کی شہادت سے بلوچ نیشنل موومنٹ ایک مخلص اور انقلابی سوچ رکھنے والی قیادت سے محروم ہوگئی ہے لیکن اُن کی قربانی آنے والی نسلوں او ر پارٹی کےجھدکاروں کے جذبات کو ہمیشہ تروتازہ رکھنے کا باعث بنے گی ۔بی این ایم اس شہادت پر شہید کو سر خ سلام قوم اور جھدکارسنگتوں کو مبارک باد پیش کرتی ہوئی اس عزم کو دہراتی ہے کہ قربانیوں کا تسلسل جاری رہئے گا ۔
Have to download and install
The President of Baloch National Movement
Monday, August 31, 2009
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment