کوئٹہ (پ ر )بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی دفتر اطلاعات سے جاری کردہ بیان میں کہا گیاہے کہ بلوچ اپنی قومی آزادی کے لیے جدوجہد کررہے ہیں ہمارا کسی مذہبی جماعت سے کو ئی جھگڑا نہیں ، سنی تحریک کا بی این ایم کراچی کے کارکن عبدالمطلب کو زدکوب کرنا غیر سیاسی اور اشتعال انگیز عمل تھا ۔کارکنان حالات اور واقعات کا ادراک رکھتے ہوئے غیر ضروری تصادم سے گریز کریں تاکہ ایجنسیوںنے ہمیں ہر مکتبہ فکر سے الجھانے کا جو گھناﺅنا منصوبہ بنایا ہوا ہے وہ ناکام ہو۔ سنی تحریک کو سیاسی پارٹی کے طور پر سیاسی زبان میں سمجھانے کی کوشش کریں گے اگر انہوںنے آئندہ ایسی غلطی کی تو بلوچستان بھر سمیت کراچی کے بلوچ علاقوںمیں بھی ان کے لیے زمین تنگ کی جائے گی ۔بلوچوں کی نسل کشی کے خلاف مذہبی جماعتوںکو پاکستانی ایجنسیاں شہہ دے رہی ہیں سادہ لوح افرا دایجنسیوں کے بہکاوے میں بلوچ تحریک کے آگے رکاوٹ بننے کی غلطی نہ کریں ۔کراچی پریس کلب کے سامنے بلوچ حریت پسند جماعتوں کے کارکنان احتجاج کے لیے گئے تھے اورانہوںنے پرامن انداز میں قابض ریاست کے خلاف اپنے نفرت کا اظہار کیا تھا ۔سنی تحریک کی مداخلت اور سندھ پولیس کی غنڈہ گردی بلوچوںکے خلاف ریاستی اقدام کے علاہ انسانی حقو ق کی بھی خلاف ورزی ہے ۔پاکستان کی خیر خواہی کے دعویدار جماعتوں کی طرف سے بلوچوں کے خلاف نفرت انگیز اقدامات سے تاثر ملتاہے کہ بلوچ نسل کشی کے عمل میں پاکستان کے تمام عناصر برابر کے شریک ہیں ۔
Have to download and install
The President of Baloch National Movement
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment